(اپنا ورنگل)
حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کو مالی سال –2024-25 میں صرف 15.09 کروڑ روپے کے عطیات موصول ہوئے ہیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں %97 کی زبردست کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ تفصیلات پارٹی کے جنرل سیکریٹری روولا چندرشیکھر ریڈی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو جمع کرائی گئی رپورٹ میں پیش کیے ۔پارٹی کو اس مدت میں 10 کروڑ روپے پروگریسو الیکٹورل ٹرسٹ اور 5 کروڑ روپے پرُوڈنٹ الیکٹورل ٹرسٹ سے حاصل ہوئے۔ انفرادی عطیہ دہندگان میں ایس. راجندر ریڈی نے 8.79 لاکھ روپے جبکہ محمد اظہر نے 29 ہزار روپے عطیہ کیے۔یہ نمایاں کمی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب گزشتہ سال 2023–24 میں بی آر ایس کو 580.52 کروڑ روپے موصول ہوئے تھے، جن میں سے 495.52 کروڑ روپے الیکٹورل بانڈز کے ذریعے حاصل ہوئے تھے۔ اس دوران صرف پرُوڈنٹ الیکٹورل ٹرسٹ نے 85 کروڑ روپے کا تعاون کیا تھا۔سال 2022–23 میں بھی پارٹی نے 683.06 کروڑ روپے جمع کیے تھے جن میں سے 529 کروڑ روپے الیکٹورل بانڈز سے، 90 کروڑ روپے پرُوڈنٹ الیکٹورل ٹرسٹ سے اور 64.03 کروڑ روپے دیگر ذرائع سے حاصل ہوئے تھے۔تاہم، 2024 میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد جب الیکٹورل بانڈز اسکیم ختم کی گئی تو سیاسی فنڈنگ کا سب سے بڑا ذریعہ بند ہوگیا۔ بی آر ایس بھی دیگر بڑی جماعتوں کی طرح اس نظام پر انحصار کرتی تھی، جس کی وجہ سے اس سال پارٹی کی عطیات کی رقم میں تقریباً مکمل کمی دیکھی گئی۔
News Source : M. F Baig Riaz

