حیدرآباد :
(اپنا ورنگل)
جوبلی ہلز کے ضمنی انتخاب میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر و رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے کانگریس امیدوار نوین یادو کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے ان کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی۔ اویسی کا کہنا تھا کہ نوین یادو کی کامیابی نہ صرف علاقے کی تیز رفتار ترقی کے لیے اہم ہوگی بلکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے بڑھتے اثر کو روکنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔اتوار کی شام انتخابی مہم کے دوران اویسی نے ایرہ گڈہ اور سلطان نگر میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے مختلف مذاہب کے لوگوں سے اتحاد کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخاب حکومت کی تشکیل پر اثرانداز نہیں ہوگا، مگر جوبلی ہلز کے آئندہ تین سالوں کی ترقی کا تعین ضرور کرے گا۔اویسی نے واضح کیا کہ اے آئی ایم آئی ایم کی حمایت کسی سیاسی مفاہمت کی بنیاد پر نہیں بلکہ مقامی ترجیحات کے مطابق فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوین یادو کی کامیابی کے بعد ترقیاتی منصوبے فوری طور پر شروع ہوسکیں گے۔ ان کے مطابق، “یہ انتخاب سیاست نہیں، ترقی کے لیے ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی آئندہ 2028 کے انتخابات کے لیے ایک الگ حکمتِ عملی تیار کرے گی۔ بعد ازاں سابق کارپوریٹر محمد شریف کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور مقامی رہائشیوں و صحافیوں سے تبادلہ خیال کیا۔انتخابی مہم میں اویسی کے ہمراہ نوین یادو، چندنا سری سائیلم یادو، یاسر عرفات، ایم ایل سی مرزا رحمت بیگ قادری اور ایم ایل سی محمد نصیرالدین بھی شریک تھے۔اویسی نے اپنے خطاب میں دعویٰ کیا کہ اے آئی ایم آئی ایم نے جوبلی ہلز میں حالیہ مہینوں میں نمایاں ترقیاتی کام انجام دیے ہیں۔ پارٹی نے ایرہ گڈہ سے محمد شریف اور شیخ پیٹ سے راشدالدین فراز کی کامیابی کے ذریعے عوامی اعتماد حاصل کیا۔ صرف گزشتہ ماہ ایرہ گڈہ کے لیے 11 کروڑ اور بیگم پیٹ کے لیے 9 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز منظور کیے گئے۔آخر میں اویسی نے بی آر ایس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے دس سالوں میں خاطر خواہ ترقی نہیں کی۔ ان کے بقول، حکمران جماعت نے محض سیاسی فائدے کے لیے ان کا نام استعمال کیا۔ اویسی نے کہا “ووٹروں کو نعرے نہیں بلکہ کام دیکھنا چاہیے،” .
News Source : Mohd. Abdul Rahman
(Spl. Correspondent, Jubilee Hills Election)
